محبت کی وكالت نہیں کی جا سکتی
شہر بھر سے تو عداوت نہیں کی جا سکتی
میرا چہرہ میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
کون کہتا ہے وضاحت نہیں کی جا سکتی
بات یہ ہے کے کوئی ٹوٹ کے چاھے تو سہی
ہر کسی سے تو محبت نہیں کی جا سکتی
آنکھ کہتی ہے کہیں اور چلے جائیں ہم
دل یہ کہتا ہے کے حجرت نہیں کی جا سکتی
لوح دل پر یہی تحریر لکھی ہے محسن
عشق والوں کو نصیحت نہیں کی جا سکتی . . . !
شہر بھر سے تو عداوت نہیں کی جا سکتی
میرا چہرہ میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
کون کہتا ہے وضاحت نہیں کی جا سکتی
بات یہ ہے کے کوئی ٹوٹ کے چاھے تو سہی
ہر کسی سے تو محبت نہیں کی جا سکتی
آنکھ کہتی ہے کہیں اور چلے جائیں ہم
دل یہ کہتا ہے کے حجرت نہیں کی جا سکتی
لوح دل پر یہی تحریر لکھی ہے محسن
عشق والوں کو نصیحت نہیں کی جا سکتی . . . !
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔نوٹ:- اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔