Pages

Subscribe:

Tuesday 15 October 2013

غم کے ریلے میں دُھلے دِل کی دُعا عید کا چاندGham key raily mein dhullay dil ki dua eid ka chand

غم کے ریلے میں دُھلے دِل کی دُعا عید کا چاند
چشمِ پُر نم کو ہے رِم جھِم کی سزا عید کا چاند

پہلے آویزاں رہا گوہرِ مِژگاں پہ ہِلال
صبر کی ڈور کٹی ، چھن سے گرا عید کا چاند

غش میں دیکھا سَرِ دِہلیز کوئی زَخمی سر
رینگ کر اَوٹ میں بادل کی چھپا عید کا چاند

چند لمحے نظر آتا ہے ، چلا جاتا ہے
کچھ تو ہے جس پہ ہے ہم سب سے خفا عید کا چاند

عید ہے طفل تسلی ، مرے خوش خوش بچو!۔
بچپنے میں ہمیں بھاتا تھا بڑا عید کا چاند

سسکیاں ہجر گَزیدوں کی سِوا ہوتی گئیں
جانے کس دَرد کی ہوتا ہے دَوا عید کا چاند

چاند کو دیکھ کے اِک چاند بہت یاد آیا
اَب کے آنکھوں میں نہیں دِل میں چبھا عید کا چاند

گیلی لکڑی سا سلگتے تھے مگر زِندہ تھے
نیم جاں دِل کی جلاتا ہے چتا عید کا چاند

دیکھ کر مجھ کو ہنسا ، میں نے کچھ ایسے دیکھا
سال بھر ساتھ مرے روتا رہا عید کا چاند

نیم بسمل ہیں اِسی شہر میں ایسے بھی قیس
جن کے مر جانے کی کرتا ہے دُعا عید کا چاند
مکمل تحریر اور تبصرے >>