Pages

Subscribe:

Monday 3 September 2012

نہ سیو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ہم کو Na seo hont na khwaboon mein sada do hum ko




نہ سیو ہونٹ نہ خوابوں میں صدا دو ھم کو
مصلحت کا یہ تقاضا ھے ، بھلا دو ھم کو



جرم سقراط سے ھٹ کر نہ سزا دو ھم کو
زہر رکھا ھے تو یہ آب بقا دو ھم کو



بستیاں آگ میں بہہ جائیں کہ پتھر برسیں
ھم اگر سوئے ھوئے ھیں جگا دو ھم کو



ھم حقیقت ھیں تو تسلیم نہ کرنے کا سبب ؟
ہاں اگر حرف غلط ھیں تو مٹادو ھم کو



خضر مشہور ھو الیاس بنے پھرتے ھو
کب سے ھم گم سم ھیں ھمارا تو پتہ دو ھم کو



زیست ھے اس سحرو شام سے بیزار و زبوں
لالہ گل کی طرح رنگ قبا دو ھم کو



شورش عشق میں ھے حسن برابر کا شریک
سوچ کر جرم تمنا کی سزا دو ھم کو

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

نوٹ:- اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔