اک رات اجالو میرے لیے
میں سو جاؤں ۔۔۔ تم جاگو
میں سو جاؤں ۔۔۔ تم جاگو
اک شبنم ہاتھ رکھو سینے پر
لمس جگے تو لب مہکاؤ
سانس میں پھول کھلاؤ
لمس جگے تو لب مہکاؤ
سانس میں پھول کھلاؤ
ہوا چلے تو
پلکوں پر تارے برساؤ
نیند کے پر پھیلے جائیں
پھر خواب سمندر جھاگو
پلکوں پر تارے برساؤ
نیند کے پر پھیلے جائیں
پھر خواب سمندر جھاگو
اک رات اجالو میرے لیے
میں سو جاؤں
تم جاگو
میں سو جاؤں
تم جاگو
0 comments:
آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں
اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔نوٹ:- اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔