Pages

Subscribe:

Monday 14 January 2013

زلفوں کی گھٹائیں پی جاؤ Zulfoon ki ghatayen pi jao

زلفوں کی گھٹائیں پی جاؤ
وہ جو بھی پلائیں پی جاؤ

اے تشنہ دہانِ جور خزاں
پھولوں کی ادائیں پی جاؤ

تاریکی دوراں کے مارو
صبحوں کی ضیائیں پی جاؤ

نغمات کا رس بھی نشہ ہے
بربط کی صدائیں پی جاؤ

مخمور شرابوں کے بدلے
رنگین خطائیں پی جاؤ

اشکوں کا مچلنا ٹھیک نہیں
بے چین دعائیں پی جاؤ

0 comments:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

نوٹ:- اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔